اڑان

من کا یہ آنچل
چاہتا تو ہے
کھلے آسمان میں اڑنا
حوصلہ ہے
دشائیں ہیں
اور پنکھ بھی ہیں اڑنے کے لیے
مگر
اسے اڑنے سے انکار ہے
کہ
اب بھی اس کا کوئی سرا
زمین سے جڑا ہے
شاید