جھوٹ
یہ چھن چھن کی آواز
جو تم سن رہے ہو
میری پائل کی نہیں ہے
یہ آواز ہے
ان معصوم سپنوں کی
جو حقیقت کے فرش پر
ہر پل
گھنگھرؤں کی مانند ٹوٹ کر
بکھر رہے ہیں
یہ کھنکھناہٹ کی آواز
جو میری چوڑیوں سی جان پڑتی ہے
یہ آواز ہے
ان سخت بیڑیوں کی
جو میرے ہاتھوں کو
تمہارے ہاتھوں کی اور بڑھنے سے
روک رہی ہیں
میری آواز میں جھلکتی خوشی
اور ہونٹوں پر سجی مسکراہٹ
صرف ایک یہی جھوٹ
تمہیں خوش دیکھنے کے لیے
یہ لب بار بار
ہر بار دہراتے ہیں
مگر
سب کچھ جانتے ہوئے بھی یہ دل
کچھ بھی ماننے کو تیار نہیں
یہ اب بھی چاہتا ہے
ان
بکھرے سپنوں کو
اپنی پلکوں سے سمیٹ کر
تمہاری آنکھوں میں سجانا
ان
سخت بیڑیوں کے بندھن میں
تمہیں اپنے ساتھ باندھ لینا
اور ایک بار پھر
ان جھوٹے ہونٹوں سے نہیں
سچے دل سے
دل کھول کر
مسکرانا