تو نے کوشش تو کی زمانہ پر
تو نے کوشش تو کی زمانہ پر
لو بجھی ہی نہیں بجھانے پر
میرے ہاتھوں کا دیکھنے جادو
گھر پہ آؤ کبھی تو کھانے پر
لاش خوابوں کی دفن کر آئے
درد اب جا لگا ٹھکانے پر
کوئی سیکھے نہیں سکھانے سے
عقل آتی ہے چوٹ کھانے پر
نام اس کے کئے ہیں دن بھی تو
کیوں تماشہ ہے شب بتانے پر