تم کہیں نہیں

کوئی بھی تو دن نہیں ایسا
جب باتیں نہ کی ہوں تم سے
کوئی بھی تو پل نہیں ایسا
جب سوچا نہ ہو تمہیں
کوئی ایک بھی تو دعا نہیں ایسی
جس میں تم شامل نہیں
اور
کچھ بھی تو رہا نہیں ایسا
جسے
دل نے کہا اور دل نے سنا نہیں
مانا کہ
تم ساتھ ہو ہر دم
اس دل کے بہت پاس ہو ہمدم
مگر
یوں ہی کبھی
سوچتا ہے یہ دل نہ چاہ کر بھی
کہ
دور دور تک اس زندگی میں
تم کہیں نہیں
تم کہیں نہیں