تم اپنی سبز آنکھیں بند کر لو

بدلتی رت
مرے ماتھے پہ جو لکھے گی
وہ سب جانتا ہوں میں
کہ میں نے اپنے والد کی
جوانی کی وہ تصویریں
بہت ہی غور سے دیکھی ہیں
جن میں وہ
کسی کی یاد کی پرچھائیوں کو
اپنی آنکھوں میں چھپائے
آسماں کو تک رہے ہیں


اب وہ آنکھیں میری آنکھیں ہیں
تم اپنی سبز آنکھیں بند کر لو