ترے خیال کو موج رواں بناتے ہوئے
ترے خیال کو موج رواں بناتے ہوئے
میں پانیوں پہ چلی کشتیاں بناتے ہوئے
مرے وجود کے ساحل پہ خواب بنتے ہیں
تمہارے ہاتھ شب مہرباں بناتے ہوئے
تمہارے ساتھ رفاقت کے خواب بنتی ہوں
میں طائروں کے لئے آشیاں بناتے ہوئے
زمیں سے اتنی محبت ہے مجھ کو میں ہر پل
زمیں بناتی رہی آسماں بناتے ہوئے
رہ وفا میں تری بے وفائی کی حد تک
میں دھوپ دھوپ ہوئی سائباں بناتے ہوئے