تلاش
مسجد میں اور مندر میں
گرجا گھر کی خاموشی سے
حمد و ثنا کے گیتوں تک
گردوارے کی بیٹھک میں
ڈھولک کی ہر تھاپ سے لے کر
لاٹ صاحب کے پاٹ تلک
مولویوں کے وعظ سے لے کر
پنڈت کے بھجن کے اندر
صحراؤں میں
دریاؤں میں
اس کونے سے اس کونے تک
کائنات کے ہر گوشے میں
فرش سے لے کر
عرش کے منظر نامے تک
دیوار گریہ سے لے کر
چشم طلب کے پار تلک
اور خلا سے بھی اس پار
جس کے لئے میں سرگرداں تھی
جس کو ڈھونڈا گلی گلی
چمن چمن اور کلی کلی
وہ تو میری شہ رگ میں تھا
میرا خدا بس میرا خدا