تیرے رخسار سے جب جب ہے گزرتے آنسو
تیرے رخسار سے جب جب ہے گزرتے آنسو
جسم و جاں میں میرے جیسے ہے اترتے آنسو
زندگانی کے کئی رنگ دکھاتے ہیں یہ
کیا کہوں کیا ہیں یہ پلکوں پہ ٹھہرتے آنسو
جب بھی راتوں کو تری یاد کبھی آتی ہے
سرد آہوں سے ہیں آنکھوں کو یہ بھرتے آنسو
شبنمی صبح میں ماحول کو مہکاتے ہیں
غنچہ و گل کی طرح ہیں یہ نکھرتے آنسو