آئنہ روٹھ گیا ہے ترے جانے کے بعد
آئنہ روٹھ گیا ہے ترے جانے کے بعد
اک اندھیرا سا بچھا ہے ترے جانے کے بعد
کس قدر ٹوٹ کے برسے ہیں یہ بادل غم کے
آسماں چیخ اٹھا ہے ترے جانے کے بعد
دل کے ٹکڑے ہوئے برسات ہوئی اشکوں کی
کیا کہوں کیا کیا ہوا ہے ترے جانے کے بعد
ذہن بھی چپ ہے زباں چپ ہے نظر بھی چپ ہے
ہم نے بھی کچھ نہ کہا ہے ترے جانے کے بعد
چیختا کھنڈر ہے روتی ہے حویلی دل کی
گھر یہ آسیب زدہ ہے ترے جانے کے بعد
گھر میں دیپک ہی جلا ہے نہ کوئی شمع وفا
مدتوں دل ہی جلا ہے ترے جانے کے بعد
ایسی ٹھوکر کبھی کھائی نہ تھی اس سے پہلے
مجھ کو صدمہ سا لگا ہے ترے جانے کے بعد
یہ زمانہ ہی نہیں خود سے بھی ارپتؔ مجھ کو
کچھ تعلق نہ رہا ہے ترے جانے کے بعد