تبصرہ کیوں کر رہے ہو بارہا اجداد پر

تبصرہ کیوں کر رہے ہو بارہا اجداد پر
فیصلہ ہوگا تمہارا آج کی بنیاد پر


بات تیری مل ملا کر ٹھیک ہے نقاد پر
شعر اچھا یا برا ہے منحصر ہے داد پر


سب حفاظت کر رہیں ہیں مستقل دیوار کی
جب کہ حملہ ہو رہا ہے مستقل بنیاد پر


کیسے نکلو گے بھلا اپنے گنہ کے جال سے
تم نے تو الزام سارا رکھ دیا صیاد پر


در بدر پھرنا پڑے گا عاشقوں کو عمر بھر
ظلم سہنا لازمی ہے وارث فرہاد پر


ماں کے پیروں کے تلے جنت کی نعمت ہے مگر
باپ کا سایہ بھی احیاؔ چاہئے اولاد پر