تعلق اب بجھا دو
مرے جگنو
رکو اپنے بدن سے میری خوشبو جھاڑ ڈالو
تعلق چند گھنٹوں کے لیے مجھ سے بجھا دو
اور اپنی آنکھ میں اجلے دنوں کے نقش کھینچو
مری باتوں کا ہر اک لمس دھو ڈالو
مرے جگنو
کبھی اسکول میں یہ مت بتانا
کہ ہوں مزدور کا بیٹا
وگرنہ سارے بچے بوجھ بستوں کا
تمہارے کاندھوں کاندھوں گاڑیں گے
مرے وہ خواب جو میں نے
تمہارے زرد ماتھے پر بنے ہیں
انہیں گھر آنے سے پہلے ادھیڑیں گے
مرے بیٹے مرے جگنو
تعلق اب بجھا دو