طاہر نے اک انڈا توڑا

طاہر نے اک انڈا توڑا
انڈے میں سے نکلا گھوڑا
گھوڑے نے اک ٹاپ جو ماری
نکلی پھولوں کی اک کیاری
پھول تھے اس کے پیارے پیارے
جیسے ہوں رنگین ستارے
ان میں سے اک پھول جو توڑا
اس میں تھا سونے کا کٹورا
اس میں بھرا تھا دودھ سا پانی
میٹھا پانی ٹھنڈا پانی
بھینی بھینی خوشبو اس کی
جب طاہر کی ناک میں آئی
اس نے کٹورا منہ سے لگایا
آپ پیا اوروں کو پلایا