مچھر نے اک پتھر توڑا

مچھر نے اک پتھر توڑا
پتھر میں سے نکلا گھوڑا
گھوڑے نے کچھ کھیر پکائی
خوب مزے لے لے کر کھائی


اتنے میں اک بلا آیا
بلا گھوڑے پر چلایا
بلے نے روٹی پکوائی
خوب مزے لے لے کر کھائی
اتنے میں اک کتا آیا
اپنے منہ میں ہڈی لایا
کتے نے ہڈی تڑوائی
خوب مزے لے لے کر کھائی


اتنے میں اک الو آیا
الو نے اک کھیل دکھایا
اس نے اپنی مٹھی کھولی
مٹھی میں سے نکلی جھولی
جھولی میں سے نکلی بلی
بلی چل کر آئی دلی
دلی میں کچھ مکھن پایا
یہ مکھن مچھر نے کھایا
مچھر نے پھر چھٹی پائی
نیرؔ نے یہ نظم بنائی