سونی سونی سی ہے ڈگر تنہا
سونی سونی سی ہے ڈگر تنہا
یوں ہی کٹتا نہیں سفر تنہا
میں بھی بیکل سا ہوں ادھر تنہا
اور وہ مضطرب ادھر تنہا
ٹوٹتا رہتا ہے اثر تنہا
کیسے بڑھ پائے گا ہنر تنہا
اس کے اطراف بھیڑ رہتی ہے
ڈھونڈھتی ہے جسے نظر تنہا
دن تو اپنا گزر بھی جاتا ہے
رات ہوتی نہیں بسر تنہا
ہر طرف قبر سا ہے سناٹا
ڈس رہا ہے مجھے یہ گھر تنہا
اس کی یادوں کی بھیڑ ساتھ رہی
ہم گئے ہیں جدھر جدھر تنہا
اپنے سائے ہیں میل کے پتھر
کٹ ہی جائے گی رہ گزر تنہا
میں ہوں اک ایسی شمع کے مانند
جل رہی ہے جو رات بھر تنہا
ہو کڑی دھوپ یا چلے طوفاں
سہتا رہتا ہے اک شجر تنہا
ہم نے بھی کب اسے پکارا ہے
چھوڑ کر وہ گیا اگر تنہا