قومی زبان

آؤ اردو کا جادو جگائیں۔۔اردو کی دھوم مچائیں

  • طاہر جاوید/محمد کامران خالد

اردو تدریس کے مسائل پر قابو پانے اور اصلاح کے لیے ضروری ہے کہ استاد کو ان مسائل کا ادراک اور احساس ہونا چاہیے۔جدید زمانے کے تقاضوں،ماحول میں جدت اور مستقبل میں ہونے والی ترقی کو پیشِ نظر رکھنا اور ان کے مطابق تدریس کے میدان میں بھی جدت اختیار کرنا بہت ضروری امر ہے۔ ذیل میں اردو تدریس کے چند مسائل کو بیان کیا جارہا ہے۔ اگر ان مسائل اور رکاوٹوں کو دور کردیا جائے تو اردو کی تدریس میں تازگی اور توانائی لانا ممکن ہے۔

مزید پڑھیے

جگرمرادآبادی: ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں

  • سعید عباس سعید

انہیں مشاعروں کی جان سمجھا جاتا ہے۔ اس کی ایک وجہ تو ان کا ترنم اور خوبصورت لحن تھا اور دوسری وجہ ان کے کلام کے غنائیت اور سریلاپن۔۔۔ ان کے شعروں میں ایسی برجستگی اور روانی ہوتی تھی کہ سامعین کو سنتے سنتے ہی ازبر ہو جاتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کے اشعار نہ صرف زبان زد عام ہیں بلکہ کئی اشعار تو غالب کی طرح ضرب المثل کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

امراؤ جان ادا :اردو کا پہلا کامیاب ناول

  • محسن عباس محسن

مرزا ہادی رسوا کا ناول" امراؤ جان ادا" کو اردو ادب کا پہلا کامیاب ناول سمجھا جاتا ہے ۔مرزا ہادی رسوا نے اسے 1899ء میں لکھا۔ اس ناول کو معاشرتی، نفسیاتی اور تاریخی ناولوں میں اہم مقام حاصل ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک صدی گزر جانے کے باوجود اس کو ذوق و شوق سے پڑھا جاتا ہے ۔

مزید پڑھیے

انشائیہ: جی ہاں

  • مرید عباس الماس

پنجابی لوگ اپنے مطلوب کی ایک "نکی جئی ہاں" کے بدلے جی جان وارنے کو تیار رہتے ہیں۔ جبکہ "جی سائیں" کہنے والے سرائیکی لوگ سینے یا چھاتی کو "ہاں" کہتے ہیں۔ بعض معالج یہ جملہ سن کر متحیر ہو جاتے ہیں کہ "ہاں میں درد ہے۔" درد تو واقعی "ہاں" میں ہوتا ہے، ایک "ناں" سو سُکھ ۔

مزید پڑھیے

اچھن، چھبن، بچھن، جون،ان چاروں میں اچھا کون؟

  • مبشر زیدی

یاروں نے اس مشکل کا عجیب حل نکالا۔ ایک حسن بھائی بہت موٹے شیشوں کا چشمہ لگاتے تھے۔ ستم ظریفوں نے ان کا نام اندھے حسن رکھ دیا۔ دوسرے حسن بھائی چشمہ نہیں لگاتے تھے۔ کم بختوں نے انھیں چُندھے حسن کہنا شروع کردیا۔ ایک انور شاہ جی ہوگئے اور دوسرے انور حاجی۔ ایک کامی باس ہیں اور ایک کامی بھوں۔

مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2