افسانہ

چیچک کے داغ

اب وہ ایسی جگہ کھڑا تھا جہاں کسی کی تنقیدی نگاہ نہیں پہنچتی تھی۔۔۔لوہے کے بڑے کیلوں والے، بلند شہری پھاٹک کے پیچھے، جہاں ڈھور کا سارا گوبر بکھرا پڑا تھا اور اس کی بدبو، ماگھ کی دھند کی طرح، سطح زمین کے ساتھ ساتھ تیر رہی تھی۔ جہاں اس کی بہن ایک بٹھل میں، گلی کی کسی زچہ کے لیے، ...

مزید پڑھیے

بھولا

میں نے مایا کو پتھر کے ایک کوزے میں مکھّن رکھتے دیکھا۔ چھاچھ کی کھٹاس کو دور کرنے کے لیے مایا نے کوزے میں پڑے ہوئے مکھن کو کنویں کے صاف پانی سے کئی بار دھویا۔ اس طرح مکھن کے جمع کرنے کی کوئی خاص وجہ تھی۔ ایسی بات عموماً مایا کے کسی عزیز کی آمد کا پتا دیتی تھی۔ ہاں! اب مجھے یاد آیا۔ ...

مزید پڑھیے

بکی

’’16؟‘‘ ’’جی آں۔۔۔ 16، تیسری قطار میں ۔‘‘ بکی نے ایک ہاتھ سے اپنے بالوں کو دباتے ہوئے کہا، ’’آپ کو زحمت اٹھانے کی نوبت ہی نہ آئے گی صاب، کنڈکٹر آپ کی مدد کرے گا۔‘‘ ’’شکریہ، شکریہ‘‘ کہتے ہوئے نوجوان مسکرایا اور مسکراتے ہوئے اس نے ایک اور چونی کونٹر پر رکھ دی۔ چونی جیب ...

مزید پڑھیے

متھن

بازار ہی لمبا ہو گیا تھا اور یا پھر کاروبار چھوٹا معلوم ہوتا تھا۔ پچھم کی طرف جہاں سڑک تھوڑا اٹھتی، آسمان سے لپٹتی اور آخر ایک دم نیچے گر جاتی ہے، وہیں دنیا کا کنارہ ہے جہاں سے ایک جست کر لیں گے، اس جینے کے ہاتھوں مر لیں گے۔ دن بھر سر دھننے کے بعد مگن ٹکلے کباڑیے کو دو ہی چیزیں ...

مزید پڑھیے

جوگیا

نہا دھو کر نیچے کے تین ساڑھے تین کپڑے پہنے۔ جوگیا روز کی طرح اس دن بھی الماری کے پاس آ کھڑی ہوئی۔ اور میں اپنے ہاں سے تھوڑا پیچھے ہٹ کر دیکھنے لگا۔ ایسے میں دروازے کے ساتھ جو لگا تو چوں کی ایک بے سری آواز پیدا ہوئی۔ بڑے بھیا جو پاس ہی بیٹھے شیو بنا رہے تھے مڑ کر بولے۔ کیا ہے جگل؟ ...

مزید پڑھیے

گرم کوٹ

میں نے دیکھا ہے، معراج الدین ٹیلر ماسٹر کی دکان پر بہت سے عمدہ عمدہ سوٹ آویزاں ہوتے ہیں۔ انھیں دیکھ کر اکثر میرے دل میں خیال پیدا ہوتا ہے کہ میرا اپنا گرم کوٹ بالکل پھٹ گیا ہے اور اس سال ہاتھ تنگ ہونے کے باوجود مجھے ایک نیا گرم کوٹ ضرور سلوا لینا چاہیے۔ ٹیلر ماسٹر کی دکان کے ...

مزید پڑھیے

کشمکش

بڈھا موہنا مر رہا تھا۔ اس کی آنکھوں کے کونوں تک مفت کی بن مانگی ہلدی بکھر گئی تھی۔ چھت، الگنی، سنڈاس، بچوں اور سایوں کی طرف دیکھنے کی بے بضاعت، بے سود کوششوں سے ظاہر تھا کہ اس ساون سوکھے، نہ اساڑھ ہرے ۔ جسم میں زندگی کی حرص و ہَوا ابھی تک باقی ہے۔ بڈھے کی نگاہِ واپسیں سے عزیزوں کو ...

مزید پڑھیے

ہم دوش

سطحی نظر سے تو یہی دکھائی دیتا ہے کہ مرکزی شفا خانے کے ان لوگوں کو جن کی نگرانی میں بہت سے نا امید و پر امید مریض رہتے ہیں، مساوات پر بہت یقین ہے۔ وہ ہر چھوٹے بڑے کو بلا امتیاز مذہب و ملت ،تیس تیس گرہ کے کھُلے پائنچوں کا پاجامہ اور کھلے کھلے بازوؤں والی قمیص پہنا دیتے ہیں، جن سے ...

مزید پڑھیے

مکتی بودھ

یقین مانیے، اس میں نندلال کا ذرا بھی قصور نہ تھا۔ وہ کیا کرتا۔۔۔؟ اس کی فلم امبکا، چل گئی تھی۔ میں بھی حد کر رہا ہوں جو ہندی فلم کے سلسلے میں منطق کی بات کرنے جا رہا ہوں! اس پر میں کہوں گا کہ جس منطق سے ہندی فلم فیل ہوتی ہے، اسی سے چل بھی جاتی ہے۔ جیسے اسے کوئی ضد ہو جاتی ہے، چلنے ...

مزید پڑھیے

ایوا لانش

جب میں کچھ پریشان سا ہوتا ہوں اور مجھے اپنا دل ایک ناقابل برداشت بوجھ کے نیچے دبتا اور بیٹھتا ہوا محسوس ہوتا ہے، تو میں اخبار بینی کرتا ہوں۔ یہ میرا شغل ہے۔ اخبار میں سکون کو تلاش کرنا ایک بعید الفہم بات ہے۔ لیکن یہ تو درست ہے کہ اس میں قتل، اغوا اور اس قسم کی بیہودہ سی باتیں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 71 سے 233