افسانہ

ماں/مرتبان

’’وہ ہینگ ملاپیڑا تھی۔اس کے ریزے ریزے میں سیاہ ہینگ گندھی ہوئی تھی۔مجھے اس کے ہاتھوں،پاؤں،گردن اور منہ وغیرہ سے جدا جدا قسم اور شدت کی بو آتی تھی مگر ہر بو میرے لیے ناقابلِ برداشت تھی۔رفتہ رفتہ میرے ذہن میں عجیب وسوسے پیدا ہونے لگے۔ تھریڈنگ کے تیسرے چوتھے دن اگنے والے بھوؤں ...

مزید پڑھیے

شناخت

بوباسائیں نے پیتل کی بالٹی دونوں گھٹنوں کے بیچ دبائی اور قرآت کے ساتھ بسم اللہ الرحمن الرحیم کہہ کر کجری کا دودھ دوہنا شروع کیا۔ شرر شرر۔۔۔ بھرپور دھار بالٹی سے ٹکرائی اور دیکھتے ہی دیکھتے بالٹی بھرنے لگی۔ چھلکتی بالٹی لے کر وہ خوشی خوشی اوسارے تک آئے۔ آگے لکشمن ریکھا ...

مزید پڑھیے

عام سا ایک دن

’’ناشتہ لگادیا ہے بھیا، آجائیے۔‘‘ بوانے آواز لگائی۔ رفیع کچھ کھسیانا سا ہوکر اٹھ کھڑا ہوا۔ رمضان چل رہے تھے۔ دن بھر کسی بکری کی طرح پان تمباکو کی جگالی کرنے والی نجبن بوا تیسوں روزے رکھتی تھیں اور روزہ خور گھر والوں کے لیے دسترخوان چنتی رہتی تھیں۔ میز پر سادی چپاتیاں، ...

مزید پڑھیے

پائل

کچے ریشم کی کریم کلر چادر سے ڈھکا اور ڈنلپ کے گدوں سے آراستہ بیڈروم انتہائی آرام دہ تھا۔ پھر بھی نیند کنول کی آنکھوں سے کوسوں دور تھی۔ اس نے برابر لگی شیلف سے ایک کتاب اٹھائی اور اس کی ورق گردانی کرنے لگا۔ اس میں بھی دل نہیں لگا تو اس نے ہاتھ بڑھاکر پیتل کا بڑا سا منقش لیمپ آف کیا ...

مزید پڑھیے

کاغذ کا رشتہ

باہر اوسارے میں کوئی اونچی اونچی آوازوں میں بول رہا تھا۔ شاید بڑکو، چھوٹے اور ابا سب اکٹھے مل کر بول رہے تھے۔ ’’کاہے سب جنی سبیرے سبیرے ہلا کرت جات ہیں۔‘‘ اماں نے اعتراض سے زیادہ تجسس کا اظہار کیا اور چولہا پھونکتے پھونکتے اٹھ کھڑی ہوئیں۔ میلے دوپٹے سے ماتھے پر آئی پسینے کی ...

مزید پڑھیے

پہلا گاہک

مختار فلیٹ میں داخل ہوا تو سورج ڈوب چکا تھا۔ فلیٹ کے ایک کمرے میں روشنی ہو رہی تھی۔ دوسرے میں اندھیرا تھا۔ روشن کمرے کی طرف بڑھتے ہوئے اس نے سوالیہ نگاہوں سے تاریک کمرے کی طرف دیکھا مگر اسے فوراً ہی یاد آ گیا کہ دوسرے کمرے کا بلب فیوز ہوئے کئی دن گزر چکے ہیں۔ وہ روشن کمرے کا ...

مزید پڑھیے

پکا گانا

’’اس سے اچھا تو یہ ہے کہ ڈانسنگ اسکول کھول لے۔ اور نہیں تو کیا! جیسے ٹھیکا لے رکھا ہے ڈانس سکھانے کا۔ میں کہتی ہوں یہ آثار اچھے نہیں۔‘‘ ’’لیکن اس میں برائی کیا ہے۔ مجھے تو اس میں کوئی عیب نظر نہیں آتا۔‘‘ ’’تمہیں کیوں نظر آنے لگا۔ تمہاری آنکھوں پر تو۔۔۔‘‘ ’’پردے پڑ گئے ...

مزید پڑھیے

پہلی موت

گھر میں داخل ہونے سے پہلے اس نے رک کر اپنے سانس کو قابو میں کیا۔ وہ بھاگا تو نہیں تھا مگر تیز تیز ضرور چلا تھا کیونکہ اس کا سانس قدرے پھولا ہوا تھا۔ پھر اس نے گلی پر ایک نظر ڈالی۔ سناٹا چھایا ہوا تھا۔ اس نے سیڑھیاں چڑھ کر دروازے سے کان لگایا۔ اندر بھی سناٹا تھا جس کے معنی یہ تھے کہ ...

مزید پڑھیے

سوکھے ساون

اور جب اسے محسوس ہوا کہ شرم کے مارے اس کا ماتھا بھیگ چلا ہے تو اس کی آنکھ کھل گئی۔ اس نے ماتھے پر ہاتھ پھیرا۔۔۔ ماتھا خشک تھا۔ کمرے کا دروازہ آدھا کھلا ہوا تھا اور اَدھ کھلے دروازے میں سے دالان اسے دھوپ سے بھرا نظر آیا۔۔۔ وہ ہڑبڑاکر اٹھا چاہتی تھی کہ اسے یاد آیا۔۔۔ ارے، آج تو ...

مزید پڑھیے

اچھی بیٹی

بڑی بہن سڑک کی جانب کھلنے والی کھڑکی کے پاس کھڑی ہوئی تھی۔ اس کا چہرہ سڑک کی طرف تھا۔ چھوٹی بہن فرش پر بچھی ہوئی دری پر بیٹھی تھی۔ اس نے کھڑکی کی طرف منہ پھیر رکھا تھا۔ وہ کمرہ جس میں دونوں بہنیں تھیں، دوسری منزل پر تھا۔ بڑی بہن نے پھر کہا، ’’دیکھنا ہے تو جلد آ۔ ورنہ پھر ملٹری ...

مزید پڑھیے
صفحہ 7 سے 233