افسانہ

اے محبت زندہ باد

کیوں نہ کرداروں کا تعارف کرانے سے پہلے راوی کا تعارف کرا دوں۔ راوی میں ہوں۔ میں ایک پرانے شریف کھاتے پیتے گھرانے کا چشم و چراغ ہوں۔ مگر اب اس آنکھ کی بینائی کم ہوگئی ہے اور اس دیے کی روشنی مدھم۔ یعنی میں جو فارسی کا ایم اے ہوں، ایک تیل کے کارخانے میں چار سو روپیہ ماہوار پر ملازم ...

مزید پڑھیے

کاجو فینی کی خالی بوتل

خیر یہ انتھونی مجھے کیا ستائے گا۔مجھے ناریل فینی کشید کرنے کا فن آتا ہے۔ اگر یہ بار اس دور میں بند بھی ہو جائے تو میں اپنے پرکھوں کو یاد کر کے فینی تو پی سکتا ہوں۔ میری تیارکی ہوئی نفیس و پُر ذائقہ فینی ! جس کے چرچے میرے دوست احباب کرتے ہیں اور اس کے قائل ہیں۔ میں جب اسے تین بار ...

مزید پڑھیے

دوسری نماز

ساجدہ کی عمر بیس سال سے کچھ ہی شرما رہی ہو گی کہ گھر پر ناگہانی آفت آن پڑی۔ اس کے باپ کو فالج ہو گیا، اس نے ساری زندگی ریڑھی لگا کر جیسے تیسے اپنی بیوی اور اکلوتی بیٹی کا پیٹ پالا تھا مگر آج دوسروں کے رحم و کرم پر تھا۔ غریب کے تو نہ پہلے ہوتے ہیں نہ دوسرے، نہ اپنے نہ غیر، اوپر ...

مزید پڑھیے

منٹو

یہ گلدان میرے لئے ایک مصیبت بنا ہوا ہے۔اِس سے آنے والی غیر ضروری خوشبو نے میرا جینا دوبھر کر دیا ہے۔یہاں تک کہ یہ خوشبو میرے معمولات میں خلل کا سبب بن رہی ہے۔ ممکن ہے کبھی کسی نے اس میں ایسے پھول رکھ دیے ہوں یا ایسا عطر چھڑک دیا ہو جس کی خوشبو بہت دیرپا ہے۔میں پیتل کے اِس گلدان کو ...

مزید پڑھیے

بٹوارا

بھولامہتونے پہلی عورت کے مرجانے کے بعددوسری سگائی کی تو اس کے لڑکےرگھوکےلئےمصیبت کے دن آگئے۔ رگھوکی عمر اس وقت صرف دس سال کی تھی۔ مزے سے گاؤں میں گلی ڈنڈا کھیلتا پھرتا تھا۔ نئی ماں کے آتے ہی چکی میں جتناپڑا۔ پنّاحسین عورت تھی اور حسن کے ساتھ غرور بھی ہوتا ہے۔ وہ اپنے ہاتھ سے ...

مزید پڑھیے

بارش

موسلا دھاربارش ہورہی تھی اور وہ اپنے کمرے میں بیٹھا جل تھل دیکھ رہا تھا۔ باہر بہت بڑا لان تھا،جس میں دو درخت تھے۔ ان کے سبز پتے بارش میں نہا رہے تھے۔ اس کو محسوس ہوا کہ وہ پانی کی اس یورش سے خوش ہوکر ناچ رہے ہیں۔ ادھر ٹیلی فون کا ایک کھمبا گڑا تھا۔ اس کے فلیٹ کے عین سامنے یہ بھی ...

مزید پڑھیے

عقل داڑھ

’’ آپ منہ سجائے کیوں بیٹھے ہیں؟‘‘ ’’بھئی دانت میں درد ہو رہا ہے۔۔۔ تم تو خواہ مخواہ۔۔۔ ‘‘ ’’خواہ مخواہ کیا۔۔۔ آپ کے دانت میں کبھی درد ہو ہی نہیں سکتا۔‘‘ ’’وہ کیسے؟‘‘ ’’آپ بھول کیوں جاتے ہیں کہ آپ کے دانت مصنوعی ہیں۔۔۔ جو اصلی تھے وہ تو کبھی کے رخصت ہو چکے ...

مزید پڑھیے

گورمکھ سنگھ کی وصیت

پہلے چھرا بھونکنے کی اکا دکا واردات ہوتی تھیں، اب دونوں فریقوں میں باقاعدہ لڑائی کی خبریں آنے لگیں جن میں چاقو چھریوں کے علاوہ کرپانیں، تلواریں اور بندوقیں عام استعمال کی جاتی تھیں۔ کبھی کبھی دیسی ساخت کے بم پھٹنے کی اطلاع بھی ملتی تھی۔ امرتسر میں قریب قریب ہر ایک کا یہی خیال ...

مزید پڑھیے

بڑے قد کا آدمی

جوں ہی میری نظر اس پر پڑی، میں ایک پل کے لیے ٹھٹکا۔ وہ دوسری فٹ پاتھ پر تھا۔ میں نے تیزی سے آگے نکل جانا چاہا مگر دوسرے ہی لمحے اس کی آواز میرے کانوں سے ٹکرائی۔ وہ میرا نام لے کر مجھے پکار رہا تھا۔شاید اس نے مجھے دیکھ لیا تھا۔ اب رکنے کے سوا کوئی چارا نہیں تھا۔ وہ جلدی جلدی سڑک پار ...

مزید پڑھیے

تکمیل

الطاف۔۔۔ چھوٹی چھوٹی اور مڑی تڑی پرچیوں کی بند مٹھیاں کھول کر ان میں سمٹی ہوئی سامنے پھیلے ہوئے سادہ کاغذ کی ہتھیلی پر جمع کرتاجارہا تھا۔ یہ حساب کتاب کرتے اچانک اسے یاد آگیا کہ کتنے سال اور کتنے مہینے بیت گئے ہیں جو وہ اپنے دوستوں سے نہیں ملا ہے۔ خاص طور سے وہ دوست جو بہت قریب ...

مزید پڑھیے
صفحہ 8 سے 233