افسانہ

استفراغ

آخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ میں جوں ہی جلسہ گاہ سے باہر نکلا کسی نے مجھے پیچھے سے آواز دی، میں مڑا۔ صفدر لمبے لمبے ڈگ بھرتا میری طرف آرہا تھا۔ ’’بھئی، سب سے پہلے تو اس انعام کے لیے تمہیں مبارکباد۔‘‘ اس نے تپاک سے مصافحہ کرتے ہوئے کہا ، میں نے مسکراتے ہوئے اس کا شکریہ ادا ...

مزید پڑھیے

آخری کنگورا

وہ اپنے نشیمن رئیل اسٹیٹ ایجنسی کے آفس میں بیٹھا کسی کسٹمر کی فائل الٹ پلٹ رہا تھا، اس کا نوکر بابو اسٹول پر بیٹھا کسی اخبار میں چھپا معمہ حل کرنے میں منہمک تھا۔ اتنے میں ایک سیاہ رنگ کی کوالیس آفس کے سامنے آکر رکی۔ کار سے تین لوگ اترے۔ ان کا لباس، حلیہ بظاہر عام لوگوں جیسا ہی ...

مزید پڑھیے

نارد نے کہا

اور پھرنارد نے والیا سے پوچھا ’’تو یہ ککرم کس کے لیے کرتا ہے ؟‘‘ والیا نے نیزے کو اپنے ہاتھوں پر تولتے ہوئے جواب دیا۔ ’’اپنے بیوی بچّوں کے لیے‘‘ نارد مضحکہ اڑانے والے انداز میں ہنسے، والیا انھیں سُرخ آنکھوں سے گھورتا ہوا بولا۔ کیوں ؟ تو کیوں ہنستا ہے‘‘ ’’تیری مورکھتا ...

مزید پڑھیے

گیت

میرے بیٹے نے حسب معمول اس رات بھی کہانی کی فرمائش کی۔ میں کافی تھکا ہوا تھا، تس پر ٹیلی ویژن سے ٹیلی کاسٹ ہوتی خبروں نے دل و دماغ کو اور بھی پژمردہ کردیا۔ فرقہ واریت عدم رواداری، نفرت اور مذہبی جنون کے شعلوں نے جیسے پورے ملک بلکہ ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ میں نے بیٹے ...

مزید پڑھیے

وی آئی پی کارڈ

کوئی اتنی زیادہ راہ و رسم نہیں تھی۔ بس ہیلو ہیلو اور سب ٹھیک ہے والی بات تھی۔ بازار کی کسی کشادہ سڑک یا گلی کوچے میں اچانک ٹکراؤ ہو جاتا تو مسکراہٹوں کا تبادلہ اور ہاتھوں کا فضا میں خیر سگالی انداز میں لہرانا ایک عام سی بات تھی۔ ایک دن جب آسمان پر گھنگھور گھٹائیں برسنے کے لئے ...

مزید پڑھیے

بیچ بچولن

میرا باپ ذات کا اعوان پر پیشے کا ترکھان تھا۔ موٹی موٹی باہر کو اُبلتی ہوئی سرخ سرخ آنکھوں میں شاید ہی کبھی نرمی اور حلاوت گھلی ہوئی نظر آئی ہو۔ سدا غصہ اور تناؤ ہی موجیں مارتے دیکھا۔ پاؤں میں پھٹا پرانا جو تا، لنڈے کی خستہ حال پینٹ، بے ڈھنگی سی قمیض جس کا سفید رنگ اس کے شباب کے ...

مزید پڑھیے

عورت اور ماں

ماہ رخ مجید کی محبت۔ اُس کا عشق اور اُس کا جنون ایک طرح عمل تکلیس تھا۔ اس عمل میں اس کے پاس پیتل جیسی کم مایہ دھات ہی تھی جسے وہ سونا بنانے کی زبردست تگ و دو میں مہوس بن گئی تھی۔ یہ بھی نہیں کہ وہ بے خبر تھی کہ ایسا کرنے والے لوگوں کی جد و جہد اور مساعی کبھی بار آور ہوئی ہو۔ پر پھر ...

مزید پڑھیے

خبر ہونے تک

مختصر سا خط تھا۔ چار لائنوں کا۔ ایک لائن القاب میں ضائع ہوئی تھی دوسری سلام و دعا میں اور بقیہ دو لائنوں میں اس نے اپنے پہنچنے کی تاریخ، دن، فلائٹ نمبر اور اپنا نام لکھا تھا۔ میرے اوپر دو کیفیات بیک وقت وارد ہوئی تھیں۔ بے پناہ خوشی اور بے پناہ حیرت۔ خط میری یار غار کا تھا جہاں ...

مزید پڑھیے

جال

سلیمہ عزیز اپنی روزمرہ زندگی کے ہر چھوٹے بڑے واقعے اور حادثے کو کالی داس کی حکایتوں سے جوڑنے میں بڑی مہارت رکھتی ہے۔ پر دکھ کی بات تو یہ ہے کہ یہ کہانی جس کی وہ راوی ہے اس کی مماثلت میں اس نے ناکامی کا منہ دیکھا ہے۔ اس کا خیال ہے قدیم انسان جدید انسان سے کچھ بہتر تھا۔ تو کہانی کا ...

مزید پڑھیے

لونا چماری

اب اللہ جانے کہ ان دو لفظوں کے پس منظر میں کیا بات تھی کہ اس چوڑی گلی میں ٹارنیڈو نوّے میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آیا اور اودھم مچا گیا۔ بالاں ماچھن کے ہاتھ فضا میں یوں لہراتے تھے جیسے میدان جنگ میں تلواریں۔ منہ کے زاوئیے یوں بگڑتے تھے جیسے کڑوی کسیلی دوا پینے پر مریض کے۔ وہ چوڑی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 44 سے 233