افسانہ

اندھیر نگری

اس نے ایک دوکروٹیں لے کر باقی ماندہ نیند پوری کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن ہر سو سرسراتے سناٹے سے ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا۔ بازار وں میں دور تک کوئی نہیں تھا ۔گھروں کے دروازے کھلے ہوئے تھے۔سورج سوا نیزے پر ہی تھا اور یہ وہ وقت ہوتاتھا جب گلی میں مزدوراورآنے جانے والے شور شرابا کرتے ...

مزید پڑھیے

کردار کا ماتم

بیشتر لکھنے والے اس بات سے بے خبر کہ کبھی وہ بھی لکھنے والوں میں شامل ہو جائیں گے، پہلے پڑھنا شروع کرتے ہیں۔وہ بھی اس وقت سے پڑھ رہا تھا جب سے اس نے ہوش سنبھالا تھا۔اس کے خاندان کاعلم وادب کے میدان میں کئی نسلوں سے ڈنکا بجتا تھا۔قرب و جوار میں کون ایسا تھاجو ان کے مقام و رتبے سے ...

مزید پڑھیے

اجنبی شہر میں

طبیعت ذرا بوجھل تھی ‘انارکلی میں پھرتا پھراتامیں نیشل کالج آف آرٹس کے عین سامنے وولنر کے مجسمے کے ساتھ والی بنچ پر آبیٹھا۔اگست کی اس حبس زدہ شام نے میری سانسیں بے ترتیب کر رکھی تھیں۔میں نے خواہ مخواہ سامنے جھکی ہوئی توپ اور مجسمے پر غور کرناشروع کر دیا۔ سارا دن شور شرابے کے ...

مزید پڑھیے

الجھےرشتے

اگرچہ اب میرے لیے بستر سے اٹھ کر رفع حاجت کے لیے جانا بھی بہت کٹھن ہے لیکن زمین ناپنے کا جنون اب بھی اسی طرح جوان ہے جیسا کبھی اس زمانے میں تھا ‘ جب وقت کی لگام ہمارے ہاتھ میں تھی۔گھر میں روپے پیسے کی کوئی کمی نہیں تھی‘اوپر سے میں اکلوتی اولاد ‘کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ...

مزید پڑھیے

قافلہ

وہ پہلا آدمی نہیں تھاجوبدحواسی کے عالم میں بھاگا جا رہا تھا۔ جب وہ پہنچا تو لوگوں کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کرہکا بکا رہ گیا۔جتنے لوگ وہاں کھڑے تھے، اس کی باری توشام تک نہیں آئے گی ،یہ سوچتے ہوئے جب اس نے پلٹ کر دیکھا تو اس کے پیچھے بھی اتنے ہی لوگ تھے جتنے اس سے آگے تھے۔وہاں موجود ...

مزید پڑھیے

اجمال ایک افسانے کا۔۔۔

مَیں بہت مطمئن تھا کہ وہ افسانہ اپنے پورے سیاق و سباق کے ساتھ نکھر کر سامنے آیا تھا۔ یہ دس صفحات پر مشتمل ایک ایسا افسانہ تھا جس کا آغاز بھی جاندار تھا اوروسطانیہ بھی اور پھر انجام۔۔۔ اُس کے بارے میں اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ اُس میں انجام کار وہ سب کچھ آگیا تھا جو افسانہ نگار عام ...

مزید پڑھیے

حیرت آباد سے بے دخلی پر

---------O کوششِ بسیار کے باوجود وہ لفظ گرفت میں نہ آسکا جو اس کی آنکھوں کا عیب بیان کرتا ۔وہ جو قدیم عبادت گاہ رہی تھی، اس کا نام کیا تھا۔۔؟ ڈلفی کا مفہوم کیا تھا۔ وہ ، اس کی پیشانی پر کیارقم کیا گیا تھا ؟ وہ ۔۔۔ اُس کی معنویت ہنوز فہم سے بالاتر ہے۔۔۔ مجھے اُن لوگوں میں شمار نہیں کیا ...

مزید پڑھیے

گمنام آدمی کی کھوج میں

کوئی بات واضح نہیں تھی۔ رنگ اسیر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ایک خط آیا تھا اور اسے پڑھتے پڑھتے اسیر نے گھر سے باہر قدم رکھا اور پھر لوٹنے کا نام نہ لیا۔ اسیر کے ایک دوست کا کہنا تھا کہ خط پڑھتے ہی اسیر کے چہرے کا رنگ اڑ گیا تھا۔ اس کی حالت غیر ہوگئی تھی۔ پھر وہ غصے کی کیفیت میں دیر تک ...

مزید پڑھیے

چھان بین

اب یہ بات حیرت کے مقام سے آگے چلی گئی تھی اب اس میں خوف کا عنصر بھی شامل ہو گیا تھا، پہلے ان کا کئی کئی روز تک نہ آنا کھلتا تھا اور اب جب کہ وہ آنے لگے تھے تو کئی ایک کا ،ایک ساتھ آنا کھٹکنے لگا تھا ۔بہت سے خیالات جیسے آپس میں گتھم کتھا ہوگئے تھے ، چیزوں کی حرکات و سکنات کو دیکھنا ...

مزید پڑھیے

مغائرت کی مٹی

زیب اذکار حسین۔ سب کچھ سامنے بکھرا پڑا تھاہر شے اپنی قیمت مانگ رہی تھی ،اپنے ہونے کی قیمت ۔۔۔یہ وہی ناول تھا جسکے ابواب آپس میں مدغم ہوجاتے ہیں ، خلط ملط ہوجاتے ہیں۔۔یہا ں پر الفاظ بھی ایک دوسرے میں جذب ہوتے نظر آتے ہیں۔۔یہ پہلے آیئے، پہلے پائیے کی بنیاد سے کچھ علاقہ نہں رکھتے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 12 سے 233