اسٹیٹس اپ ڈیٹ

قہقہے لگاتی ہیں
انگلیوں کی پوریں
اور کبھی ماتم کرنے لگتی ہیں
بانٹتی رہتی ہیں
لفظوں کے پھیکے میٹھے
کڑوے اور ترش ذائقے
ہر نئی صبح
یادوں کی پٹاری سے
نکال لاتی ہیں کوئی جادوئی کبوتر
ملی جلی آوازیں ٹکراتی رہتی ہیں
آنکھوں کے پردے سے
اور پوریں آگے چل پڑتی ہیں
چہ می گوئیاں اور سرگوشیاں
کونے کھدروں میں چھپائے
صندوقچوں سے نکل کر
رینگنے لگتی ہیں دیواروں پر
ٹھٹک جاتی ہیں پوریں
اور کبھی زیر لب مسکرانے لگتی ہیں
یہ سوچے بغیر کہ
وہاٹس آن یور مائنڈ