سوز غم دوری نے جلا رکھا ہے

سوز غم دوری نے جلا رکھا ہے
آہوں نے کنول دل کا بجھا رکھا ہے
نکلو کہیں جلد عمر آخر ہے انیسؔ
اس ہند سیہ بخت میں کیا رکھا ہے