ظاہر وہی الفت کے اثر ہیں اب تک

ظاہر وہی الفت کے اثر ہیں اب تک
قربان شہہ جن و بشر ہیں اب تک
ہوتے ہیں علم آگے جب اٹھتی ہے ضریح
عباس علی سینہ سپر ہیں اب تک