سوئی آگ کو بھڑکانا ٹھیک نہیں

سوئی آگ کو بھڑکانا ٹھیک نہیں
بے مطلب میں بات بڑھانا ٹھیک نہیں


اتنی مشکل سے جو باتیں سلجھیں ہیں
واپس سے ان کو الجھانا ٹھیک نہیں


مڑ کر دیکھے اور تغافل کر جائے
اس لڑکی کے پیچھے جانا ٹھیک نہیں


اب تو ایسی حالت ہے کہ اپنوں کو
اپنے دل کی بات بتانا ٹھیک نہیں


دنیا والے شاعر شاعر بولیں گے
کندھے پر جھولا لٹکانا ٹھیک نہیں


کوچۂ جاناں میں کافی پہرے ہیں
کوچۂ جاناں میں جانا ٹھیک نہیں


ہم تو جھوٹ سمجھتے تھے لیکن تم نے
سچ بولا تھا یار زمانہ ٹھیک نہیں