سوچتے ہیں یار کے ہی سر پہ وار دیں تجھے

سوچتے ہیں یار کے ہی سر پہ وار دیں تجھے
زندگی گزارنے کو ہم گزار دیں تجھے


ہم تو چاہتے ہیں تجھ کو دل میں ہی اتار دیں
دل تو چاہتا ہے اپنا اور پیار دیں تجھے


کیوں بدل گیا ہے تو کیا ہوا ہے یار جی
دل سے اپنے آج ہم کیوں اتار دیں تجھے


رک ہمارے پاس تو دو گھڑی کے واسطے
مل ہماری زندگی ہم سنوار دیں تجھے


بار بار نام لیں پیار سے یوں آپ کا
سوچتے ہیں ہم صدا بار بار دیں تجھے


کیوں وقاصؔ ہم تجھے جان جی کہیں یہاں
فالتو ہے پیار کیا بے شمار دیں تجھے