سیہ چادر میں لپٹا ہے عمر فرحت 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سیہ چادر میں لپٹا ہے فلک سے چاند اترا ہے ندی میں ڈوبتا سورج کئی دن سے پگھلتا ہے تمہاری ذات کی چھت پر کوئی رسی سے لٹکا ہے جگاؤ مت اسے فرحتؔ یہ الو شب کا جاگا ہے