سیہ چادر میں لپٹا ہے

سیہ چادر میں لپٹا ہے
فلک سے چاند اترا ہے


ندی میں ڈوبتا سورج
کئی دن سے پگھلتا ہے


تمہاری ذات کی چھت پر
کوئی رسی سے لٹکا ہے


جگاؤ مت اسے فرحتؔ
یہ الو شب کا جاگا ہے