شمع روشن ہے سر بزم نگاہوں میں مگر

شمع روشن ہے سر بزم نگاہوں میں مگر
کس کو معلوم دبے پاؤں اندھیرا آیا
سو گئی مسند شاہی پہ کہیں آزادی
کون سی رات گئی کس کا سویرا آیا