شہزادے کی موت

یہ سماں اور رات کی جادوگری
چاند کا لے کر چلی ہاتھوں میں تاج
کچھ طلسمی لوگ پتھرائے ہوئے
کچھ طلسمی لڑکیاں جیسے تمناؤں کے مور
جن سے آ کر کھیلتی ہے رات کی نیلم پری
اور جا کر ناچتی ہے شام تک
ہر قدم پر ایک شہزادے کی موت