شہر میں بستے حیوانوں سے ڈر لگتا ہے
شہر میں بستے حیوانوں سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو ایسے انسانوں سے ڈر لگتا ہے
اونچی ذات کا ڈھونگ رچا کر ڈستے ہیں
اونچی ذات کے شیطانوں سے ڈر لگتا ہے
مسجد کے حجرے میں بچے مر جاتے ہیں
تیرے گھر کے دربانوں سے ڈر لگتا ہے
عورت گھر کے چولھے سے جل جاتی ہے
مجھ کو ایسے زندانوں سے ڈر لگتا ہے