شب سیاہ گزرتی ہے کن عذابوں میں
شب سیاہ گزرتی ہے کن عذابوں میں
بکھرتے شہر کے منظر ہیں میرے خوابوں میں
یہ آپ گنیے کی لاشیں کدھر زیادہ ہیں
میں تنگ دست ہوں اس طرح کے حسابوں میں
لکھا ہوا تھا کہ اک دوسرے سے پیار کرو
جلے گھروں سے ملی ادھ جلی کتابوں میں
سکوں کا کوئی بھی لمحہ ہمیں نصیب نہیں
خوشی کی کوئی بھی سرگم نہیں ربابوں میں
میں بات بات پہ رونے لگا ہوں سو یا رب
تو میری خامشی کو درج کر جوابوں میں