سنگ بنیاد دانیال طریر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہوا نے سانس لیا تھا ابھی کہانی میں فلک کی آنکھ میں شعلے ابھی دہکتے تھے تھکن کی گوند نے چپکا رکھے تھے جسم سے پر شفق کے لوتھڑے بکھرے ہوئے تھے پانی میں نماز عصر ادا ہونی تھی ہوئی کہ نہیں پرند جھیل پر اترے مگر وضو نہ کیا