آواز کا نوحہ

گڑیا! بولو
گڑیا! اپنی آنکھیں کھولو
گڑیا! دل پہ بوجھ ہے کوئی
تو جتنا جی چاہے رو لو
گڑیا! یہ خاموشی مجھ کو کاٹ رہی ہے
گڑیا! موت کی دیمک مجھ کو چاٹ رہی ہے