ساتھ کشتی کے اچانک بادباں بھی جل اٹھا
ساتھ کشتی کے اچانک بادباں بھی جل اٹھا
پانیوں میں ڈوبتا سایہ مکاں بھی جل اٹھا
جس پرندے نے کیا تعمیر دے کر خون دل
بجلیوں کی زد میں اس کا آشیاں بھی جل اٹھا
میرا چہرہ ماہتابی دیکھ کر سورج جلا
اور حد ہے چاند جیسا رازداں بھی جل اٹھا