قومی زبان

ہو کاش یہ شعور کہ ہیں مہماں کہیں

ہو کاش یہ شعور کہ ہیں مہماں کہیں احساس میزباں پہ نہ ہم ہوں گراں کہیں یہ بھی خیال رکھتے ہیں کچھ ذاکران حق کہتی نہ ہو کچھ اور عمل کی زباں کہیں ہم آشنائے ذات وہ بیگانۂ صفات یہ بات دوستی کے ہے شایان شاں کہیں عرفان حق کے حق میں ملی ہے خرد ہمیں دولت یہ بے پناہ نہ ہو رائیگاں کہیں چشم ...

مزید پڑھیے

شوق کی کیا ہے ادا دیکھ لے پروانے میں

شوق کی کیا ہے ادا دیکھ لے پروانے میں جس کو تاخیر گوارا نہیں مٹ جانے میں رخ پہ وحشت نمی آنکھوں میں لبوں پر آہیں کس کے غم سے مچی ہلچل ہے یہ دیوانے میں وہ نظر آئیں تو پھر کون کسی کو دیکھے امتحاں تو ہے وفا کا نہ نظر آنے میں وجہ تسکیں ہے اگر کچھ تو ہے خوشنودی تیری کیا کشش اہل محبت کو ...

مزید پڑھیے

کیوں نہ اے دل جفا کرے کوئی

کیوں نہ اے دل جفا کرے کوئی رسم الفت ہے کیا کرے کوئی لاکھ نالہ کیا کرے کوئی نہیں ممکن رہا کرے کوئی جب نہ باقی ہو قوت پرواز کیا ستم ہے رہا کرے کوئی مرض عشق کا علاج نہیں کیا دل مبتلا کرے کوئی دیکھ لے تجھ کو پھر کہاں ممکن خواہش ما سوا کرے کوئی ضبط غم کا ہمیں بھی دعویٰ ہے ہے جو ظالم ...

مزید پڑھیے

وزیر کا خواب

میں نے اک دن خواب میں دیکھا کہ اک مجھ سا فقیر گردش پیمانۂ امروز و فردا کا اسیر گرچہ بالکل بے گنہ تھا ہو گیا لیکن وزیر یعنی اک جھونکا جو آیا بجھ گئی شمع ضمیر مفت میں کوٹھی ملی موٹر ملی پی اے ملا جب گیا پکنک پہ باہر ٹور کا ٹی اے ملا جب ہوا مجھ پر ملمع بڑھ گئی کچھ آب و تاب ڈال لی ...

مزید پڑھیے

کراچی کے مچھر

اے کراچی تیری رونق اور شہروں میں کہاں مچھروں کی بین الاقوامی نمائش ہے یہاں کس قدر آباد ہیں تیری نواحی بستیاں ان میں مچھر میہماں ہیں اور مچھر میزباں مچھروں کا شہر ہے حفظان صحت کا نظام کر رہا ہے پوری پوری تندہی سے اپنا کام اور شہروں کے بھی مچھر ہیں کراچی میں مقیم کیونکہ اب چلتی ...

مزید پڑھیے

نہ ہو تو جس میں وہ دل بھی ہے کیا دل

نہ ہو تو جس میں وہ دل بھی ہے کیا دل نکما دل برا دل بد نما دل بتوں کو دے دیا نام خدا دل سخاؔ میری بھی کیا ہمت ہے کیا دل اٹھے آغوش سے جب درد اٹھا ہلے پہلو سے جب وہ ہل گیا دل ابھی کمسن ہیں رسوائی کا ڈر ہے نہیں لیتے کسی بدنام کا دل سنگھا کر نکہت زلف معمبر اڑا کر لے گئی باد صبا دل پھرے ...

مزید پڑھیے

ستم کرنا کرم کرنا وفا کرنا جفا کرنا

ستم کرنا کرم کرنا وفا کرنا جفا کرنا مگر جو عہد کر لینا وہ آخر تک وفا کرنا کیا خلوت میں مجھ کو قتل اور محفل میں روتے ہو قیامت ڈھا کے اچھا یاد ہے محشر بپا کرنا بتا اے حسن کب تک عشق کی تقدیر میں آخر بمنت دل دیا کرنا بہ حسرت منہ تکا کرنا نہ دل واپس نہ دل داری یہ کیا شیوہ ہے تم کو تو نہ ...

مزید پڑھیے

میری نگہ میں یار میں اس کی نگاہ میں

میری نگہ میں یار میں اس کی نگاہ میں ذرہ میں ماہتاب ہے ذرہ ہے ماہ میں دل میں ہے دود آہ تو دل دود آہ میں ابر سیاہ گھر میں گھر ابر سیاہ میں ایسا کیا ہے فوج حوادث کا سامنا حیرت میں ہے سپاہ تو حیرت سپاہ میں پھیلی ہوئی ہے زلف کہ چھائی ہوئی گھٹا ابر سیاہ تم میں تم ابر سیاہ میں غم میں ...

مزید پڑھیے

مری جاں سرسری ملنے سے کیا معلوم ہوتا ہے

مری جاں سرسری ملنے سے کیا معلوم ہوتا ہے پرکھنے سے بشر کھوٹا کھرا معلوم ہوتا ہے تمہارے دل میں اور میرا تصور ہو نہیں سکتا تمہارے دل میں کوئی دوسرا معلوم ہوتا ہے ترے قدموں سے یہ ویرانہ جنت ہو گیا گویا مجھے دنیا سے اپنا گھر جدا معلوم ہوتا ہے مجھے تم بے وفا کہتے ہو اچھا بے وفا ہوں ...

مزید پڑھیے

طرز نو کی شاعری

توسن طبع رسا کے پاؤں میں کچھ لنگ ہے لیکن اس صورت میں چپ رہنا بھی وجہ ننگ ہے شعر کا سامان ہے کم یاب دور جنگ ہے شاعری بھی فرض ہے اور قافیہ بھی تنگ ہے قافیے اور وزن کی بندش سے ہو کر تلخ کام اے سمند طبع تجھ کو کر رہا ہوں بے لگام نثر نظم آلود ہے یہ طرز نو کی شاعری ماش کی کھچڑی ہے جو پوری ...

مزید پڑھیے
صفحہ 66 سے 6203