احباب ہو گئے ہیں بہت مجھ سے بد گمان
احباب ہو گئے ہیں بہت مجھ سے بد گمان قینچی کی طرح چلنے لگی ہے مری زبان اک بات میری ان کی توجہ نہ پا سکی کہتے تھے لوگ ہوتے ہیں دیوار کے بھی کان کھڑکی کو کھول کر تو کسی روز جھانک لو خالی ہے آج کل مرے احساس کا مکان تنہا اداس کمرے میں بیٹھا ہوا تھا میں اک لفظ نے بکھیر دئے مشک و ...