قومی زبان

پھر وہی شب وہی ستارہ ہے

پھر وہی شب وہی ستارہ ہے پھر وہی آسماں ہمارا ہے وہ جو تعمیر تھی تمہاری تھی یہ جو ملبہ ہے سب ہمارا ہے وہ جزیرہ ہی کچھ کشادہ تھا ہم نے سمجھا یہی کنارہ ہے چاہتا ہے کہ کہکشاں میں رہے میرے اندر جو اک ستارہ ہے

مزید پڑھیے

آتی جاتی لہریں

چپکے چپکے خزاں آ گئی باغ میں پیڑ پودوں پہ زردی چھڑکنے لگی سارے پتوں کو اک روگ سا لگ گیا دیکھتے دیکھتے ساری شاخیں برہنہ ہوئیں پیڑ دم سادھے چپ چاپ تھے خامشی سبز موسم کو اچھی لگی اور پھر دیکھتے دیکھتے پیڑ پودوں پہ پتے چھڑکنے لگا سبز موسم کے احسان کے بوجھ سے سارے گلشن کا سر جھک ...

مزید پڑھیے

خوش نما تتلی

لوگ حیراں ہیں کیوں چھوڑ کے شاخ گل کو آ کے بیٹھی ہے ہتھیلی پہ مری ایک خوش نما تتلی کوئی کیا جانے کہ یہ چوستی ہے میری قسمت کے کسیلے رس کو

مزید پڑھیے

ملال

تمام ذی روح گرمیوں سے تڑپ رہے تھے برس رہا تھا عجیب تشنہ لبی کا موسم کسی نے رکھا قریب میرے گلاس لبریز پانیوں سے کہ تو بجھا لے پیاس اپنی بجھانے پیاس اک نحیف کوا قریب آیا گلاس پر چونچ اس نے ماری تھا کانچ نازک بکھر گیا ٹوٹ کر نہ میں پی سکا نہ وہ پی سکا ہے جس کا آج تک ملال دل کو

مزید پڑھیے

روز یہ خواب ڈراتا ہیں مجھے

روز یہ خواب ڈراتا ہے مجھے کوئی سایہ لیے جاتا ہے مجھے یہ صدا کاش اسی نے دی ہو اس طرح وہ ہی بلاتا ہے مجھے میں کھنچا جاتا ہوں صحرا کی طرف یوں تو دریا بھی بلاتا ہے مجھے دیکھنا چاہتا ہوں گم ہو کر کیا کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے عشق بینائی بڑھا دیتا ہے جانے کیا کیا نظر آتا ہے مجھے

مزید پڑھیے

ہوا کے ساتھ یاری ہو گئی ہے

ہوا کے ساتھ یاری ہو گئی ہے دیے کی عمر لمبی ہو گئی ہے فقط زنجیر بدلی جا رہی تھی میں سمجھا تھا رہائی ہو گئی ہے بچی ہے جو دھنک اس کا کروں کیا تری تصویر پوری ہو گئی ہے ہمارے درمیاں جو اٹھ رہی تھی وہ اک دیوار پوری ہو گئی ہے قریب آ تو گیا ہے چاند میرے مگر ہر چیز دھندلی ہو گئی ہے

مزید پڑھیے

فصیل ریگ پر اتنا بھروسہ کر لیا تم نے

فصیل ریگ پر اتنا بھروسہ کر لیا تم نے چھتیں بھی ڈال دیں اور وا دریچہ کر لیا تم نے تعجب ہے عبادت میں بھی ایسا کر لیا تم نے نہیں دل کو جھکایا اور سجدہ کر لیا تم نے کبھی مانا شریعت کی کبھی اس سے رہے عاجز مگر دعویٰ کہ دل اللہ والا کر لیا تم نے محبت پیار ہمدردی سبھی کو رکھ دیا ...

مزید پڑھیے

سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے مجھ سے فسانے غم کے سنائے نہ جا سکے ایسے نگر میں میرا مقدر ہوا مقیم جس میں خوشی کے دیپ جلائے نہ جا سکے ایوان صبر آج زمیں بوس ہو گیا پلکوں میں اشک مجھ سے چھپائے نہ جا سکے ہم نے تو خون دل سے کھلائے ہیں گلستاں تم سے تو خار و خس بھی اگائے نہ جا ...

مزید پڑھیے

بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے

بہت ٹوٹا ہوں لیکن حوصلہ زندہ بہت کچھ ہے مرے اندر ابھی ایثار کا جذبہ بہت کچھ ہے عطا کی ہے اسی نے زندگی کو کرب کی دولت مگر اس میں مرے دل کا بھی سرمایہ بہت کچھ ہے بچاتا ہے کہاں یہ دوپہر کی دھوپ سے ہم کو یوں کہنے کو یہاں دیوار کا سایہ بہت کچھ ہے محبت کا جسے آسیب کہتے ہیں جہاں ...

مزید پڑھیے

بنا کر خود کو جس نے اک بھلا انسان رکھا ہے

بنا کر خود کو جس نے اک بھلا انسان رکھا ہے سکون قلب کا اپنے لئے سامان رکھا ہے سکوں کے ساتھ جینا تو بہت دشوار ہے لیکن زمانہ نے پہنچنا مرگ تک آسان رکھا ہے نہ کیوں محتاط رکھوں خود کو وقت گفتگو تم سے تمہارے دل کو میں نے آبگینہ جان رکھا ہے پری کیوں نیند کی اترے مری پلکوں کے آنگن ...

مزید پڑھیے
صفحہ 470 سے 6203