خوش نما تتلی

لوگ حیراں ہیں
کیوں چھوڑ کے شاخ گل کو
آ کے بیٹھی ہے ہتھیلی پہ مری
ایک خوش نما تتلی
کوئی کیا جانے کہ یہ چوستی ہے
میری قسمت کے کسیلے رس کو