قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی میر انیس 07 ستمبر 2020 شیئر کریں قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی پنہاں ہے کبھی تو گاہ پیدا ہے علی ہوتا ہے گماں خدا کا جس پر ہر بار اللہ اللہ ایسا بندہ ہے علی