قد کے لحاظ سے تو سبھی آسمان تھے

قد کے لحاظ سے تو سبھی آسمان تھے
ہم جیسے با کمال مگر بے نشان تھے


جیتے نہ تھے گزارتے رہتے تھے روز و شب
سانسیں نہ تھیں قدم بہ قدم امتحان تھے


تنہا نہتے لڑتے رہے زندگی کی جنگ
لشکر تھا ساتھ اور نہ تیر و کمان تھے


اے اجنبی نہ پوچھ اداسی کا ماجرا
وہ لوگ کھو گئے ہیں جو بستی کی جان تھے


رشتوں کی اونچ نیچ سے واقف نہ تھا حنیفؔ
میرے عزیز مجھ سے بہت بد گمان تھے