پیار مجھ کو ملا تیرا سوغات میں

پیار مجھ کو ملا تیرا سوغات میں
جیت میری ہوئی عشق کی مات میں


اپنے ہاتھوں کو تم دو مرے ہاتھ میں
ساتھ دینے کا وعدہ کرو ساتھ میں


یہ درخت اتنی گرمی تپن جھیل کر
اٹھ کھڑے ہوں گے دوبارہ برسات میں


توڑ کر دل مرا وہ بھی چلتے بنے
جن پہ آیا تھا دل اک ملاقات میں


نا بجھیں گے مرے حوصلوں کے چراغ
اے ہواؤں ذرا رہ لو اوقات میں


جاں سے پیارے تھے جو بھی ترے منتظرؔ
وہ خفا ہو گئے بس ذرا بات میں