سمارٹ فون کے ذریعے الٹراساؤنڈ کی سہولت

خبر ہے کہ اب آپ سمارٹ فون کے ذریعے بھی الٹراساؤنڈ کرسکتے ہیں۔ اس موبائل الٹراساؤنڈ کو کسی بھی سمارٹ فون سے بلیوٹوتھ کے ذریعے منسلک کرکے آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔یہ  پورٹ ایبل اور آسانی سے جیب میں ڈال کر کہیں بھی لے جاسکتے ہیں۔ یہ کیسے کام کرتا ہے؟ اس کی قیمت کتنی ہے ؟ اور کیا یہ پاکستان میں بھی دستیاب ہے؟ ان سوالوں کے جواب جانتے ہیں اس تحریر میں:

مشہور زمانہ سائنس فکشن ٹی وی سیریز "اسٹار ٹریک"  میں ایک موبائل فون نما ایک ایسے  دستی آلے کا تصور پیش کیا گیا تھا جس کی مدد سے کئی اقسام کی بیماریوں کی تشخیص کی جا سکتی تھی۔ اس ڈیوائس کو "ٹرائی کورڈر" کا نام دیا گیا تھا۔  جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بے پناہ سائنسی پیش رفت کے باوجود، ہمارے موجودہ تشخیصی آلات  کی جسامت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ اس طرح مریض کو ہی ان مشینوں تک لے جایا جاتا ہے۔ ایکسرے مشین، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور الٹرا سائونڈ مشینوں کی بڑی جسامت ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔

                تاہم اب الٹرا سائونڈ مشین کو جدت کی طرف لے جانے کا سفر شروع ہوا چاہتا ہے اور امریکی کمپنی " کلارئیس" (Clarius) نے موبائل فون کے ساتھ منسلک ہونے والی   ایک الٹرا سائونڈ مشین بنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اسے "کلارئیس ہائی ڈیفینیشن 3" (Clarius HD3 ) کا نام دیا گیا ہے۔   مصنوعی ذہانت سے لیس اور انٹرنیٹ سے منسلک رہتے ہوئے ، یہ ڈیوائس انسانی جسم کی نہایت اعلیٰ ( Ultra High Definition)  اسکریننگ کر سکتی ہے۔

                اپنی مختصر جسامت اور استعمال میں آسانی کی وجہ سے اسے مستقبل کی اہم ترین ایجاد قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح اسٹیتھو اسکوپ اور بی پی آپریٹس ایک ڈاکٹر کے میڈیکل باکس میں بآسانی سما جاتے ہیں، اسی طرح مستقبل میں یہ الٹرا سائونڈ مشین بھی ڈاکٹر کی جیب میں موجود ہو گی۔ یعنی ڈاکٹر معمول کے چیک اپ کے دوران اپنے مریض کی الٹرا سائونڈ اسکریننگ بھی کر سکیں گے۔  نیز اس کی مدد سے ایک ٹراما سینٹر میں، الٹراساؤنڈ اسکریننگ کی شرح کو دن میں ایک بار سے بڑھا کر فی گھنٹہ ایک بار تک کیا جا سکے گا۔

  خاص طور پر ترقی پذیر دنیا میں ، موبائل الٹراساؤنڈ لاکھوں جانوں کو بچانے کی طاقت رکھتا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ہر سال، 500,000 خواتین حمل اور بچے کی پیدائش کی پیچیدگیوں سے مر جاتی ہیں، اور ان میں سے 99 فیصد ترقی پذیر ممالک میں واقع ہوتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر اموات کی روک تھام کی جا سکتی ہے  ہیں اورالٹرا سائونڈ  اسکریننگ ان کی روک تھام کی جانب پہلا قدم ہے۔

روایتی الٹراساؤنڈ مشینیں بڑی اور مہنگی ہوتی ہیں لیکن اس نئی ڈیوائس کی قیمت صرف 3000 ڈالر رکھی گئی ہے۔

متعلقہ عنوانات