شاعری

دل لگانے کی بھول تھے پہلے

دل لگانے کی بھول تھے پہلے اب جو پتھر ہیں پھول تھے پہلے مدتوں بعد وہ ہوا قائل ہم اسے کب قبول تھے پہلے اس سے مل کر ہوئے ہیں کار آمد چاند تارے فضول تھے پہلے لوگ گرتے نہیں تھے نظروں سے عشق کے کچھ اصول تھے پہلے ان داتا ہیں اب گلابوں کے جتنے سوکھے ببول تھے پہلے آج کانٹے ہیں ان کی ...

مزید پڑھیے

الٹے سیدھے گرے پڑے ہیں پیڑ

الٹے سیدھے گرے پڑے ہیں پیڑ رات طوفان سے لڑے ہیں پیڑ کون آیا تھا کس سے بات ہوئی آنسوؤں کی طرح جھڑے ہیں پیڑ باغباں ہو گئے لکڑہارے حال پوچھا تو رو پڑے ہیں پیڑ کیا خبر انتظار ہے کس کا سال ہا سال سے کھڑے ہیں پیڑ جس جگہ ہیں نہ ٹس سے مس ہوں گے کون سی بات پر اڑے ہیں پیڑ کونپلیں پھول ...

مزید پڑھیے

سوا نیزے پہ آفتاب آیا

سوا نیزے پہ آفتاب آیا جلتی دنیا کو یہ جواب آیا میرا سجدہ یا میری منزل شوق پوچھ تو کون کامیاب آیا لفظ کے لفظ جیسے سائے ہوں کیسے معنی کا انقلاب آیا ہائے اس ایک ابر کی قسمت جس کے سائے میں آفتاب آیا میرؔ ہوں یا ظہیرؔ ہوں کہ کبیرؔ سب کی قسمت میں ایک خواب آیا

مزید پڑھیے

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے کائنات اک نئی تشکیل بھی ہو سکتی ہے تم نہ سمجھو گے کوئی اور سمجھ لے گا اسے خامشی درد کی ترسیل بھی ہو سکتی ہے کچھ سنبھل کر رہو ان سادہ ملاقاتوں میں دوستی عشق میں تبدیل بھی ہو سکتی ہے میں ادھورا ہوں مگر خود کو ادھورا نہ سمجھ مجھ سے مل کر تری ...

مزید پڑھیے

کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا

کس طرف ہائے مرے دل مرا لشکر چھوٹا مرا کنبہ مرا خیمہ مرا گھر بھر چھوٹا میں کھڑا گھورتا رہتا ہوں خلا میں کیا کیا کوئی بتلائے مجھے کیسے وہ منظر چھوٹا لکھ لیا کرتا تھا جو دل پہ گزرتی تھی مگر ایسی کچھ گزری قلم ہاتھ سے لگ کر چھوٹا بات کرتے ہیں محبت کی جہاں بستے ہیں لوگ میں کہاں رہتا ...

مزید پڑھیے

اجلے موسموں کے لوگ

وہ اجلے موسموں کے لوگ اجلی چاندنی کا روپ لے کے دل کے آنگنوں میں پھر سے اک نئی امید دینے آ گئے انہیں کے ہاتھ اپنے دل کی کائنات اک نیا وجود پھر سے پا گئی وہ لوگ اجلے موسموں کے لوگ رہ نما و رہ نورد زرد زرد رات کو ذات کی کتاب کو ورق ورق تمام لکھنے آ گئے الٰہی یہ کتاب جس کے ہر ورق پہ ایک ...

مزید پڑھیے

تم سے

ایک آنچل ہے جو پھیلا ہے افق تا بہ افق ایک سایہ ہے جو چھایا ہے دل وحشی پر نغمگی ایک طرح پھوٹتی رہتی ہے کہیں خامشی رنگ لیے گھومتی رہتی ہے کہیں ڈھونڈھتا رہتا ہوں لہجوں میں کبھی ہاتھوں میں ڈھونڈھتا رہتا ہوں خوشبو میں کبھی چاندنی راتوں میں تجھے تجھ کو پاؤں تو بہت دل کو سکوں آئے گا تجھ ...

مزید پڑھیے

نغمہ ایسا بھی مرے سینۂ صد چاک میں ہے

نغمہ ایسا بھی مرے سینۂ صد چاک میں ہے خوف سے حشر بپا گنبد افلاک میں ہے اے جنوں چل خم گیسو کی طرف دل تو ابھی عالم خواب میں آداب کے پیچاک میں ہے وہ قفس ہو کہ نشیمن کہ پنہ گاہ نہیں طائرو نغمہ گرو برق بلا تاک میں ہے تیرے خوش پوش فقیروں سے وہ ملتے تو سہی جو یہ کہتے ہیں وفا پیرہن چاک میں ...

مزید پڑھیے

کسی کی عشوہ گری سے بہ غیر فصل بہار (ردیف .. و)

کسی کی عشوہ گری سے بہ غیر فصل بہار سبھی کا چاک گریباں ہے دیکھیے کیا ہو تمہیں خبر ہی نہیں اے طیور نغمہ سرا یہی چمن یہی زنداں ہے دیکھیے کیا ہو جہاں کشود نوا پر خزاں کے پہرے ہیں وہیں بہار غزل خواں ہے دیکھیے کیا ہو سبو اٹھا کہ یہ نازک مقام ہے ساقی نہ اہرمن ہے نہ یزداں ہے دیکھیے کیا ...

مزید پڑھیے

یہ عرض شوق ہے آرائش بیاں بھی تو ہو

یہ عرض شوق ہے آرائش بیاں بھی تو ہو ادا شناس تو ہے آنکھ خونچکاں بھی تو ہو خدا خفا ہے تو سچے ہیں ناصحان عزیز ہمارے لب پہ کبھی شکوۂ بتاں بھی تو ہو یہ رنگ و نکہت و ترکیب و لفظ خیرہ سری ز راہ دیدہ بہ دل موج خوں رواں بھی ہو ہمیں بھی نغمہ گری پر ہے ناز بات تو کر ہمیں بھی جاں نہیں پیاری ہے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 92 سے 5858