شاعری

اپنے دکھ درد کا افسانہ بنا لایا ہوں

اپنے دکھ درد کا افسانہ بنا لایا ہوں ایک اک زخم کو چہرے پہ سجا لایا ہوں دیکھ چہرے کی عبارت کو کھرچنے کے لیے اپنے ناخن ذرا کچھ اور بڑھا لایا ہوں بے وفا لوٹ کے آ دیکھ مرا جذبۂ عشق آنسوؤں سے تری تصویر بنا لایا ہوں میں نے اک شہر ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا لیکن اس شہر کو آنکھوں میں بسا ...

مزید پڑھیے

سکوت اس کا ہے صبر جمیل کی صورت

سکوت اس کا ہے صبر جمیل کی صورت میں جس کے لب پہ تھا سحر طویل کی صورت کسی کو میری ضرورت نہیں سو بے مصرف گڑا ہوا ہوں کسی گھر میں کیل کی صورت میں رہتا خیمۂ جاں اب کہاں یہ نسب کروں چٹخ رہا ہے بدن خشک جھیل کی صورت اتر گیا ہے پیمبر کوئی مرے اندر ٹھہر گیا ہوں میں دریائے نیل کی صورت

مزید پڑھیے

خاک اڑاتے ہوئے یہ معرکہ سر کرنا ہے

خاک اڑاتے ہوئے یہ معرکہ سر کرنا ہے اک نہ اک دن ہمیں اس دشت کو گھر کرنا ہے یہ جو دیوار اندھیروں نے اٹھا رکھی ہے میرا مقصد اسی دیوار میں در کرنا ہے اس لیے سینچتا رہتا ہوں میں اشکوں سے اسے غم کے پودے کو کسی روز شجر کرنا ہے تیری یادوں کا سہارا بھی نہیں ہے منظور عمر بھر ہم کو اکیلے ہی ...

مزید پڑھیے

زندگی یوں بھی گزاری جا رہی ہے

زندگی یوں بھی گزاری جا رہی ہے جیسے کوئی جنگ ہاری جا رہی ہے جس جگہ پہلے کے زخموں کے نشاں میں پھر وہیں پر چوٹ ماری جا رہی ہے وقت رخصت آب دیدہ آپ کیوں ہیں جسم سے تو جاں ہماری جا رہی ہے بول کر تعریف میں کچھ لفظ اس کی شخصیت اپنی نکھاری جا رہی ہے دھوپ کے دستانے ہاتھوں میں پہن کر برف ...

مزید پڑھیے

دل میں حسرت کوئی بچی ہی نہیں

دل میں حسرت کوئی بچی ہی نہیں آگ ایسی لگی بجھی ہی نہیں اس نے جب خود کو بے نقاب کیا پھر کسی کی نظر اٹھی ہی نہیں جیسا اس بار کھل کے روئے ہم ایسی بارش کبھی ہوئی ہی نہیں زندگی کو گلے لگاتے کیا زندگی عمر بھر ملی ہی نہیں منتظر کب سے چاند چھت پر ہے کوئی کھڑکی ابھی کھلی ہی نہیں میں جسے ...

مزید پڑھیے

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں سمجھو مرے اشارے میں سرمہ در گلو ہوں مدت سے کھو گیا ہوں سرگرم جستجو ہوں اپنا ہی مدعا ہوں اپنی ہی آرزو ہوں صورت سوال ہوں میں پوچھو نہ میرا مطلب میں اپنے مدعا کی تصویر ہو بہ ہو ہوں ہے دل میں جوش حسرت رکتے نہیں ہیں آنسو رستی ہوئی صراحی ٹوٹا ہوا سبو ...

مزید پڑھیے

عشق جو معراج کا اک زینہ ہے

عشق جو معراج کا اک زینہ ہے یہ ہمارا مذہب پارینہ ہے اب تو خود بینی عبادت ہو گئی رات دن پیش نظر آئینہ ہے واعظ اب بھی جرم ہے کیا مے کشی چاندنی ہے اور شب آدینہ ہے جب سے زلفوں کا پڑا ہے اس میں عکس دل مرا ٹوٹا ہوا آئینہ ہے سر بہ مہر داغ کرتے ہیں عزیزؔ دل ہمارا عشق کا گنجینہ ہے

مزید پڑھیے

لذت غم

گو گلستان جہاں پر میری نظریں کم پڑیں اور پڑیں بھی تو خدا شاہد بہ چشم نم پڑیں کر رہی تھی فصل گل جب راز قدرت آشکار جب اگلتی تھی زمیں گنجینہ ہائے پر بہار خون کے آنسو بھرے تھے دیدۂ نمناک میں مختلف شکلیں تھیں غم کی چہرۂ غم ناک میں فطرتاً دل میں نہ تھا میرے کبھی ارمان عیش بند کر لیتا ...

مزید پڑھیے

آتش خاموش

سر چشمۂ اخلاق وفا کیش و وفا کوش اے مشرق اشراق صفا ابر خطا پوش یوں تیرے دل صاف میں اشراق محبت جس طرح کہ لو صبح کو دے در نیا گوش میں کون ہوں اک دل ہوں جسے ضبط نے مارا کر دے گی فنا مجھ کو مری کوشش خاموش وہ دل ہوں عبارت جو ہے نظم ابدی سے اک خون کا نقطہ ہوں میں پر معنی و پرجوش جبریل مرے ...

مزید پڑھیے

میرؔ

شاہد بزم سخن ناظورۂ معنی طراز اے خدائے ریختہ پیغمبر سوز و گداز یوسف ملک معانی پیر کنعان سخن ہے تری ہر بیت اہل درد کو بیت الحزن اے شہید جلوۂ معنی فقیر بے نیاز اس طرح کس نے کہی ہے داستان سوز و ساز ہے ادب اردو کا نازاں جس پہ وہ ہے تیری ذات سر زمین شعر پر اے چشمۂ آب حیات تفتہ دل آشفتہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4751 سے 5858