علاوہ اک چبھن کے کیا ہے خود سے رابطہ میرا
علاوہ اک چبھن کے کیا ہے خود سے رابطہ میرا بکھر جاتا ہے مجھ میں ٹوٹ کے ہر آئینہ میرا الجھ کے مجھ میں اپنے آپ کو سلجھا رہا ہے جو نہ جانے ختم کر بیٹھے کہاں پر سلسلہ میرا مجھے چکھتے ہی کھو بیٹھا وہ جنت اپنے خوابوں کی بہت ملتا ہوا تھا زندگی سے ذائقہ میرا میں کل اور آج میں حائل کوئی ...