ذرہ ذرہ پگھلنے والا تھا
ذرہ ذرہ پگھلنے والا تھا سارا منظر بدلنے والا تھا صبر ہم سے نہ ہو سکا ورنہ اپنی ضد سے وہ ٹلنے والا تھا ضبط کرتے تو ایک اک ذرہ راز اپنا اگلنے والا تھا تم اندھیروں سے ڈر گئے یوں ہی ورنہ سورج نکلنے والا تھا تم نے اچھا کیا جو تھام لیا ورنہ میں کب سنبھلنے والا تھا جو رہا اک حریف کی ...