یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے
یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے انہیں سے دور ہیں جن کے لیے کمانا ہے خوشی یہ ہے کہ مرے گھر سے فون آیا ہے ستم یہ ہے کہ مجھے خیریت بتانا ہے ہمیں یہ بات بہت دیر میں سمجھ آئی وہیں تو جال بچھا ہے جہاں بھی دانہ ہے ہمیں جلا نہیں سکتی ہے دھوپ ہجرت کی ہمارے سر پہ ضرورت کا شامیانہ ...