تھی آسماں پہ میری چڑھائی تمام رات
تھی آسماں پہ میری چڑھائی تمام رات پھینکا کیا ہوں تیر ہوائی تمام رات وہ مے پرست ہوں کہ نہ پائی اگر شراب کی خون دل سے کار روائی تمام رات ہم خانۂ عدو ہے مبارک رہے اسے جھگڑا تمام روز لڑائی تمام رات کیا خوش رہا میں دوست کی تصویر جان کر تھی کل جو مہ کی جلوہ نمائی تمام رات بکھری ...