میں نہ کہتا تھا تم سے
میں نہ کہتا تھا تم سے رہ میں چھوڑ جاؤ گی عشق اک ریاضت ہے کیسے ٹھیر پاؤگی آگ کا یہ دریا ہے کیوں کر تیر پاؤگی میں نہ کہتا تھا تم سے عشق اک عبادت ہے پیمبری امانت ہے خاروں سے یہ پر رستہ کب تلک چلو گی تم ساتھ چھوڑ جاؤ گی میں نہ کہتا تھا تم سے خوف کھاتا رہتا ہوں مکر سے دغا سے میں ایسے دوست ...