شاعری

میں نہ کہتا تھا تم سے

میں نہ کہتا تھا تم سے رہ میں چھوڑ جاؤ گی عشق اک ریاضت ہے کیسے ٹھیر پاؤگی آگ کا یہ دریا ہے کیوں کر تیر پاؤگی میں نہ کہتا تھا تم سے عشق اک عبادت ہے پیمبری امانت ہے خاروں سے یہ پر رستہ کب تلک چلو گی تم ساتھ چھوڑ جاؤ گی میں نہ کہتا تھا تم سے خوف کھاتا رہتا ہوں مکر سے دغا سے میں ایسے دوست ...

مزید پڑھیے

اک ادھوری داستان

وہ اک لڑکی جو خاموشی میں بھی اکثر چہکتی تھی صبح سے شام تک اور رات میں بھی باتیں کرتی تھی سبھوں کو شاد رکھتی تھی بہت مسرور رہتی تھی کبھی بادل کبھی خوشبو کبھی گل رنگ کی صورت برستی تھی بکھرتی تھی بدلتی تھی مگر محسوس ہوتا تھا ہمیشہ پاس رہتی ہے جو وہ انجان بنتی تھی عزیز از جان لگتی ...

مزید پڑھیے

ابن قابیل کی دعا

اے ارض و سما کے خالق بے عیب و دانا رحیم و مالک نہ جانے کتنی ہے مخلوق تیری حساب کیسے تو رکھتا ہوگا کہیں پہ انساں کہیں پہ شیطاں فرشتے جن اور طیور و حیواں بحر و بر میں زمیں کے بھیتر سنگ و چوب اور فضا کے اندر ہیں اور بھی تو کروڑوں ذی روح ہیں سب کے سب جو مطیع و قائل مگر وہ عالم فہیم جس ...

مزید پڑھیے

تاج محل سی لگتی ہو

سر پہ اپنے جوڑا باندھے مانجھی کی امید لگائے بھیگی اجلی صبح میں تم کہرے کی چادر میں لپٹی ندی کنارے سوچ میں گم تاج محل سی لگتی ہو

مزید پڑھیے

فلیش بیک

بعد اک عرصے کے جب اس کو قرار آیا حواس منتشر کو مجتمع کرنے کا وقت آیا خیال آیا نہ کیوں ہم ایسا کرتے ہیں رزم گاہ زندگی میں پھر پلٹتے ہیں دیکھ تو لیں کیا ہوا تھا حریم حریم ناز میں عشق کے اسرار میں جذبات کے اظہار میں العجب وا حیرتا کیسا یہاں ہے معاملہ ردائے عفت و عصمت اسے جس شخص نے دی ...

مزید پڑھیے

علم سینہ

ابو جان اکثر کہتے تھے سچ کو ذرا مشکل آتی ہے فتح مگر مل جاتی ہے جیسے بھی حالات ہوں بد تر کسی کے آگے جھکنا مت ذہن کا سودا کرنا مت امی کب پیچھے رہتی تھیں وہ بھی ہمیشہ کہتی تھیں بیٹا دین و مذہب کو اور عمدہ اخلاق کو تم امی جان سا پیارا جانو لیکن جھوٹ اور مکر فریب بد عہدی اور دل آزاری ان ...

مزید پڑھیے

آنے والی نسل کا تحفہ

چلو اک وعدہ کرتے ہیں کہ ہم اور آپ سب بھی ذہن اور دل کی کدورت صاف کرتے ہیں بے ایمانی پر دیانت کبر پر اخلاص کو نفرتوں کے زہر پر پیار کی مٹھاس کو ہم غالب کرتے ہیں چلو ہم یہ بھی کرتے ہیں کہ اہل حق کو ان کا حق دلاتے ہیں جو مجرم ہیں انہیں مجرم ہی کہتے ہیں فریب و مصلحت کو آپ بھی اور ہم بھی ...

مزید پڑھیے

اگر خدا مل گیا مجھ کو

یہ سوچتا ہوں جو خدا کبھی دیدار بخشے گا اور اپنے فضل سے دے گا اجازت مانگنے کی کچھ تو نہ دستار و قبا نہ جبہ و خرقہ نہ دولت نہ محل نہ سر پہ تاج مانگوں گا نہ عہدہ‌ و منصب نہ کوئی جاہ و جلال نہ علم و آگہی نہ مسند نہ اقتدار مانگوں گا فراوانی غم سے نجات نہ فارغ البالی نہ صحت نہ شفا نہ اچھی ...

مزید پڑھیے

جہاں ہم لوگ رہتے ہیں

جہاں ہم لوگ رہتے ہیں وہاں اچھے بھلے لکھے پڑھے ہی لوگ بستے ہیں عمارت علم اور دولت کی عظمت حسن کو دوبالا کرتی ہے تبسم مسکراہٹ ہائے ہیلو اور بظاہر خوش دلی کی بارش ہوتی ہے کہ جس تیزی سے یاں فیشن بدلتا ہے غرور حسن اور ذہن و دل کی ساخت بھی تبدیل ہوتی ہے رذالت بزدلی اور عصبیت کو یاں عمدہ ...

مزید پڑھیے

جیسے مدھوبن کی بالا

چہرہ اس کا سرخ گلاب ہونٹ بھرے یاقوت سے ہیں جھیل سی گہری کالی آنکھیں چاند جبیں پہ رہتا ہے زلفوں میں عنبر کی خوشبو تاج محل سا اس کا جسم غنچوں سے بھری ڈالی کی طرح وہ لہراتی بل کھاتی ہے بے خوفی بے فکری میں مست مگن سی رہتی ہے جیسے مدھوبن کی بالا جیسے حسینہ گاؤں کی جیسی حسرتؔ کی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 930 سے 960