شاعری

لینڈسکیپ

تم لوگ یہاں بیٹھے ہو تم لوگ یہاں اس لیے بیٹھے ہو کہ جو تم میں سے یہاں نہیں ہے اسے وہاں سے اٹھا دیا گیا ہے تم میں سے کوئی پرتگال نہیں گیا لیکن تمہارے درمیان میز اور کرسیاں ہیں جو دنیا تم کو دکھانے کے لئے کافی ہے اس سے بڑھ کر بھی کوئی دکھ ہوگا جتنا سوچو گے بھولتے جاؤ گے مسلہ موسیقی یا ...

مزید پڑھیے

پرچھائیں کا سفر

یہ سچ ہے کہ ہاتھوں میں ترشول تھامے براگی تمہیں تھے کھلے آسماں کو تمہیں تک رہے تھے ہزاروں برس تک تمہیں دیوتاؤں نے کچھ نہ دیا اس جزیرے سے تم لوٹ آئے اسی دم پرانے سمندر کے کونے میں مونگے چٹانیں بناتے ہوئے تھک گئے تھے انہیں مچھلیاں کھا گئی تھیں انیکوں بنوں اپونوں سے گزرتی ہوئی دوڑتی ...

مزید پڑھیے

اس سے زیادہ کچھ نہیں

میں نہیں جانتا کہ یہاں سے کسی نے مجھ سے کچھ کہا یا وہاں سے کسی نے تم سے کچھ کہا یا کسی نے کچھ بھی نہیں کہا تو بنا کچھ کہے ہوئے ہی کچھ سن لیا ہوگا نیند میں چلتے ہوئے آدمی کے لئے ہموار راہ بھی کھائی بن جاتی ہے اور کہیں بھی گرنے کے لئے گرنے والے کو بھی کچھ بتایا نہیں جاتا اور اگر گرانے ...

مزید پڑھیے

مابعد الطبیعات

غلط لوگوں کی بارش ہو رہی ہے پانی کی بجائے ان کی نحوست برس رہی ہے ایک کتا رات اور دن کے درمیان کھڑا رو رہا ہے غلط بارش نحوست اور کتے کی آواز سے زندگی کے کسی بھی فرش پر سلانے والی نیند لازم ہے مگر نیند کو تو آدمی کی آنکھوں کے اوپر سے اٹھا لیا گیا ہے یعنی اب قیامت تک صرف جاگنا ہے اور اس ...

مزید پڑھیے

آخری مکالمہ

لے جاؤ درختوں کو لے جاؤ میرے کس کام کے یہ درخت لے جاؤ میں تو مر رہا ہوں میرے ساتھ جانے والے کچھ ہی لوگ تو ہیں میں نے بات کی ان راستوں سے کہ جو راستے نہیں تھے پھر میں ندی میں ڈوب گیا مجھے نہیں معلوم تھا کہ مجھے اس طرح آری سے کاٹ دیا جائے گا کہ درختوں میں بھی میرا شمار نہیں ہوگا میں ...

مزید پڑھیے

تجدید۳

تم ایک ہی لباس نہیں پہن سکتے اور وہ ہے سفر 27‌ سال سے اس عرصہ بے زمینی پر میں سفر ہی تو پہنتا آیا ہوں ایک بار ایک قصبے میں ایک ننھی سی بچی نے مجھ سے میری اداسی پوچھی تھی میری اداسی میرے اندر تھی اور بچی کا مطلب باہر تھا باہر کی قوت نے میری چھپی ہوئی روٹیاں چھین لیں تم نے کہیں سے سن ...

مزید پڑھیے

بیوی کی آنکھ کے آپریشن کے دوران

جن آنکھوں نے ہماری آنکھوں اور پاؤں کے لئے راستہ بنایا وہ ان دیکھے آسمان کی طرف چلی گئیں ایسے میں اگر ایک دل بھی ہوتا تو اس کے ہونے کے لئے ایک آرزو ہی کافی تھی اور ایک آرزو بھی اگر ہوتی تو وہ اپنے ہونے کے لئے کپڑے کو گیلا کر سکتی تھی اور اسے کسی الگنی پر سکھا بھی سکتی تھی

مزید پڑھیے

کون سی دشا کہاں کی دشا

خاتمے سے پہلے اگر ختم ہونا ہے تو سمجھ لو کہ خاتمہ ہو چکا ہے سلائی مشین پر میری عورت کی نیند میں سوئی گرنا میرے مقسوم کا ویرانہ ہے حواس بہت ہے قصوں پر بھاری ہیں حواس جانتے ہیں کہا نہیں جانتے ہوئے بھی سبھی جانتے ہیں کہ دنیا پیدا ہی نہیں ہوئی جس میں بھیڑیے نہ ہوں صرف خرگوش رہ رہے ...

مزید پڑھیے

بے برگ شجر

اب میں کس سے کہوں کہ کہنے کے لیے کچھ بھی نہیں نہ حرف و لفظ نہ آواز نہ سماعت کوئی رشتہ ناتا ہے نہیں اک اک کر کے رشتے ناتے مٹی سے بچھڑ کے اور پانی میں ڈوبتے چلے جاتے ہیں وہاں جانے کا وقت آ گیا ہے ساتھ لے جانے والا پرندہ سر پر منڈلا رہا ہے اسی لیے درختوں کی پتلیاں بالکل خاموش ...

مزید پڑھیے

اشلوک

گیان بلندی کا کشٹ ہے اس لئے آسانی سے نہیں ملتا یہ اور بات ہے کہ تھوڑی دیر کی بارش میں ان گنت برساتی گڑھے آسمان کا عکس کھینچ کر اتراتے ہیں اور گہرے سمندر پہ ہنستے ہیں

مزید پڑھیے
صفحہ 906 سے 960