کالی دیوار
کل واشنگٹن شہر کی ہم نے سیر بہت کی یار گونج رہی تھی سب دنیا میں جس کی جے جے کار ملکوں ملکوں ہم گھومے تھے بنجاروں کی مثل لیکن اس کی سج دھج سچ مچ دل داروں کی مثل روشنیوں کے رنگ بہیں یوں رستہ نظر نہ آئے من کی آنکھوں والا بھی یاں اندھا ہو ہو جائے اونچے بام چراغاں رستے روپ بھرے ...